Wednesday 11 February 2015

Duaen


Monday 9 February 2015

Picture Quotes

+++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++
+++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++++

Picture Quotes






Sunday 8 February 2015

Muskarahty






ﻟﮍﮐﯽ ﻓﻮﻥ ﭘﺮ: ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﮐﻨﻮﺍﺭﮮ ﮨﯿﮟ ؟
ﺁﺩﻣﯽ ؛ ﺟﯽ ﮨﺎﮞ..ﻣﮕﺮ ﺁﭖ ﮐﻮﻥ ؟
ﻟﮍﮐﯽ : ﺗﻤﮭﺎﺭﯼ ﺑﯿﻮﯼ ..ﺁﺝ ﮔﮭﺮ ﺁ ، ﭘﮭﺮ ﺑﺘﺎﺗﯽ ﮨﻮﮞ.
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﮐﺎﻝ. ﻧﺌﮯ ﻧﻤﺒﺮ ﺳﮯ
ﻟﮍﮐﯽ؛ ﺁﭖ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﮨﻮ ؟
ﺁﺩﻣﯽ ؛ ﺟﯽ ﮨﺎﮞ ،،،،،،ﻣﮕﺮ ﺁﭖ
ﮐﻮﻥ ؟
ﻟﮍﮐﯽ ؛ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﮔﺮﻝ ﻓﺮﯾﻨﮉ.....ﺗﻢ ﺟﮭﻮﭨﮯ ، ﺩﻏﺎ ﺑﺎﺯ ﮨﻮ ..
ﺁﺩﻣﯽ؛ ﺳﻮﺭﯼ ﺟﺎﻥ ، ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺠﮭﺎ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﮨﮯ
ﻟﮍﮐﯽ ؛ ﺑﯿﻮﯼ ﮨﯽ ﮨﻮﮞ
ﮐﻤﯿﻨﮯ ....ﺁﺝ ﺗﻮ ﺑﺲ ﮔﮭﺮ ﺁ !...

+++++++++++++++++++++++++++++



بناتے وقت بہت سمجهہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ اس پر اپکی پوری زندگی کا دارومدار ہوتا ہے  B.v or C.v 


+++++++++++++++++++++++++++++
ﺍﻧﮕﻠﯿﻨﮉ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮉﺭﯾﺲ ﺑﺘﺎﻧﮯ ﮐﺎ

ﻃﺮﯾﻘﮧ:

Street No. 4

House No. 126-D

London City

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮉﺭﯾﺲ ﺑﺘﺎﻧﮯ ﮐﺎ

ﻃﺮﯾﻘﮧ:
"ﺩﯾﮑﮫ ﯾﺎﺭ!ﻻﺭﯼ ﺍﮈﮮ ﺳﮯ ﭼﻨﮓ
ﭼﯽ ﭘﺮ ﺑﯿﭩﮭﻨﺎ ﺍﻭﺭ ﺍُﺳﮯ15 ﺭﻭﭘﮯ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﺖ ﺩﯾﻨﺎ۔ ﺍُﺳﮯ
ﮐﮩﻨﺎ ﭘﺎﻥ ﻭﺍﻟﯽ ﮔﻠﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ
ﺍُﺗﺎﺭ ﺩﮮ۔ ﻭﮬﺎﮞ ﺍُﺗﺮ ﮐﮯ ﺩﺍﺋﯿﮟ
ﻃﺮﻑ ﭘﯿﺪﻝ ﭼﻠﻨﺎ، ﮐﻮﺋﯽ ﺗﯿﻦ
ﮔﻠﯿﺎﮞ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﮯ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﻃﺮﻑ
ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﺳﮯ ﻧﯿﻠﮯ ﺭﻧﮓ ﮐﺎ ﮔﯿﭧ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ۔ ﺍُﺩﮬﺮ ﺳﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﮬﻮ ﺟﺎﻧﺎ
ﮐﭽﮫ ﺩﻭﺭ ﺗﺠﮭﮯ ﻭﺍﺭﺩ ﮐﺎ ﭨﺎﻭﺭ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ۔ ﻭﮬﺎﮞ ﺁ ﮐﺮ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﮐﺎﻝ ﮐﺮﻧﺎ ﻣﯿﮟ ﻟﯿﻨﮯ ﺁ ﺟﺎﺅﻧﮕﺎ۔۔"
+++++++++++++++++++++++++++++

ﺁﭖ ﮐﻮ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺴﯽ ﺳﮯ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ

ﺍﻭﺭ

ﺁﭖ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﮯ

ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ

ﺍﻭﺭ

ﺟﺲ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺁﭖ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ

ﺍﻭﺭ
ﺟﺲ ﺳﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﭘﯿﺎﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﻭﮦ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻣﯿﻞ ﺍﯾﮉﺭﯾﺲ ﮐﺎ ﭘﺎﺳﻮﺭﮈ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ


+++++++++++++++++++++++++++++

ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﭘﯿﺎﺭ ﺻﺮﻑ ﭼﻨﺪ ﻟﻮﮔﻮﮞ
ﮐﻮ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔
 ﺑﺎﻗﯽ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻮ ﺻﺮﻑ ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ.

+++++++++++++++++++++++++++++
ﻋﻮﺭﺕ
ﺑﭽﺖ ﭘﺮ ﯾﻘﯿﻦ ﺭﮐﻬﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﮐﭙﮍﮮ ﻣﮩﻨﮕﮯ ﺧﺮﯾﺪﮮ ﮔﯽ.
ﮐﭙﮍﮮ ﻣﮩﻨﮕﮯ ﺧﺮﯾﺪﺗﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﻭﻗﺖ ﭘﮍﻧﮯ ﭘﺮﺍﯾﮏ ﺑﻬﯽ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻻﺋﻖ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﮔﺎ.
ﮐﭙﮍﮮ ﭘﮩﻨﻨﮯ ﻻﺋﻖ ﻧﺎ ﮨﻮﮞ
ﻣﮕﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭘﮑﻮ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺣﺴﯿﻦ
ﺳﻤﺠﻬﮯ ﮔﯽ.
ﺍﭘﻨﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺣﺴﯿﻦ
ﺳﻤﺠﻬﺘﯽ ﮨﮯ ﻣﮕﺮﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ
ﺳﮯ ﺧﻮﺵ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﮔﯽ.
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﺳﮯ ﺧﻮﺵ ﻧﮩﯿﮟ
ﮨﻮﺗﯽ ﻣﮕﺮ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮐﺮﮮ ﮔﯽ
ﺑﻨﺪﮦ ﮨﺮﻭﻗﺖ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ
ﮐﺮﺗﺎ ﺭﮨﮯ.
ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺑﻨﺪﮦ ﮨﺮﻭﻗﺖ
ﺍﺳﮑﯽ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﮐﺮﮮ ﻣﮕﺮﺟﺐ ﻭﮦ ﺗﻌﺮﯾﻒ ﮐﺮﮮ ﮔﺎ ﺗﻮ ﯾﻘﯿﻦ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﮮ ﮔﯽ..

کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟

+++++++++++++++++++++++++++++

ﺗﺤﻘﯿﻘﯽ ﺑﺎﺕ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺳﺎﺭﯼ ﺳﺎﺳﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻇﺎﻟﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ.....
ﺳﺎﺭﯼ ﺑﮩﻮﺋﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻈﻠﻮﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ.....
ﺍﻟﺒﺘﮧ ﺷﻮﮬﺮ ﮐﯽ ﻣﻈﻠﻮﻣﯿﺖ ﻣﺘﻔﻖ ﻋﻠﯿﮧ ﮨﮯ...

+++++++++++++++++++++++++++++

ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﮐﺎ ﺫﮐﺮ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺎﭘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺻﺎﺑﻦ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ
ﻓﯿﮑﭩﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ
ﭘﯿﮑﭧ ﺑﻐﯿﺮ ﺻﺎﺑﻦ ﮐﮯ ﭘﯿﮏ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ.
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻣﺴﺌﻠﮯ ﮐﺎ ﺣﻞ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﮧ ﻻﮐﮭﻮﮞ ﮈﺍﻟﺮ ﻟﮕﺎ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮑﺲ ﺭﮮ ﻣﺸﯿﻦ ﺧﺮﯾﺪ ﻟﯽ
ﺟﻮ ﯾﮧ ﭼﯿﮏ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ
ﭘﯿﮑﭧ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺻﺎﺑﻦ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﮯ ﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ۔۔
ﯾﮩﯽ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺍ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎِِ؟؟
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺳﻤﺒﻠﯽ ﻻﺋﻦ ﮐﮯ
ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﻨﮑﮭﺎ ﻟﮕﺎ ﺩﯾﺎ.
ﺧﺎﻟﯽ ﭘﯿﮑﭧ ﺧﻮﺩ ﺑﺨﻮﺩ ﺍﮌ ﮐﺮ ﺩﻭﺭ ﺟﺎ ﮔﺮﺗﮯ. ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺯﻧﺪﮦ ﺑﺎﺩ
ﻭﺍﻗﻌﯽ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﺑﮩﺖ ﺯﮨﯿﻦ
ﮨﯿﮟ ۔۔۔
+++++++++++++++++++++++++++++
ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﻧﮯ ﺧﻼﺋﯽ ﺷﯿﭩﻞ ﺗﯿﺎﺭ
ﮐﺮﻭﺍﯾﺎ ﮐﮍﻭﮌﻭﮞ ﮈﺍﻟﺮ ﺧﺮﭺ ﮨﻮ ﺋﮯ۔
ﮐﺌﯽ ﺳﺎﻝ ﻟﮕﮯ ﺍﺳﮯ ﺗﯿﺎﺭ ﮐﺮﻭﺍﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﯾﮧ ﮐﺎﻡ ﻣﮑﻤﻞ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺧﻼﺋﯽ ﺷﯿﭩﻞ ﺍْﮌﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﭼﮭﻮﮌﺍ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺧﺮﺍﺑﯽ ﺁﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭﺗﻮ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﻧﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﺎﮨﺮﯾﮟ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺳﺐ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺟﺎﭘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮﻭﮞ ﻧﮯ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﻭﮦ ﻧﺎﮐﺎﻡ ﺭﮨﮯ
ﭘﮭﺮ ﭼﯿﻨﯽ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮﻭﮞ ﻧﮯ
ﮐﻮﺷﺶ ﮐﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺧﻼﺋﯽ ﺷﯿﭩﻞ
ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﭘﮭﺮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮﻭﮞ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﭼﯿﮏ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺌﯽ ﻣﺰﺩﻭﺭ ﺑﻠﻮﺍﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺷﯿﭩﻞ ﮐﻮ ﺍﻟﭩﺎ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺩﻭ ﺗﯿﻦ ﺟﮭﭩﮑﮯ ﻣﺎﺭﻭ
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ
ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺧﻼﺋﯽ ﺷﯿﭩﻞ ﺍْﮌ
ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﻠﮑﻞ ﺩﺭﻭﺳﺖ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ
ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﻮ
ﮐﯿﺴﮯ ﭘﺘﺎ ﭼﻼ ﮐﮯ ﺷﯿﭩﻞ ﺍﺱ
ﻃﺮﺡ ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮐﺎﺭﯾﮕﺮﻭﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ!
ﺟﺐ ﮨﻤﺎ ﺭﮮ ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﭨﺮ ﺳﺎﺋﯿﮑﻞ ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﻮ
ﮨﻢ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺍﺳﭩﺎﺭﭦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ......

ایک پروفیسر اپنی فلاسفی کی کلاس میں طلباء کے سامنے کھڑے تھے پروفیسر صاحب کے سامنے میز پر چند چیزیں پڑی تھیں۔۔پروفیسر صاحب نے بنا کچھ کہے سامنے میز سے شیشے کا جگ اٹھایا اور اس میں چھوٹی چھوٹی گیندیں ڈالنی شروع کر دیں یہاں تک کہ جگ بھر دیا۔۔ انھوں نے کلاس سے پوچھا
"کیا جگ بھر گیا؟"
جی جناب! بھر گیا۔۔ ۔کلاس کے تمام طلبا ء نے یک زبان جواب دیا
اس کے بعد پروفیسر صاحب نے کنکریوں سے بھرا باکس اٹھایا اور تمام کنکریاں جگ میں ڈال دیں اور جگ کو تھوڑا سا ہلایا۔۔۔ کنکریاں گیندوں کے درمیاں موجود خلاء میں بیٹھ گئیں۔ پروفیسر صاحب نے پھر کلاس سے پوچھا
"جگ بھرا ہے نا؟"
کلاس نے پھر اثبات میں جواب دیا
اب پروفیسر صاحب نے ریت کا ڈبہ اٹھایا اور جگ میں ڈال دیا ۔۔ریت نے کون سا پہلے والی چیزوں کو باہر نکالنا تھا ریت ان چیزوں پر جا کر بیٹھ گئی۔۔
پروفیسر صاحب نے وہی سوال پوچھا
"جگ بھرا ہے نا؟"
اس بار بھی جواب ہاں میں ہی تھا
اب پروفیسر صاحب نے دو عدد جوس کے ڈبے نکالے اور جگ میں انڈیل دیے۔۔جوس کے ڈبے میں موجود جوس ریت میں جذب ہو گیا۔۔۔ ایک بھی قطرہ باہر نہ گرا
تمام طلباء کھلکھلا کر ہنس پڑے۔۔
اب پروفیسر صاحب گویا ہوئے
"یہ جگ آپ کی زندگی ہے اور چھوٹی چھوٹی گیندیں آپ کی زندگی کے اہم حصے ہیں جیسے آپ کی فیملی،آپ کے دوست،آپ کے اہم شوق اور آپ کی صحت وغیرہ۔ ۔اگر باقی ہر چیز کھو جائے لیکن یہ چیزیں آپ کے پاس موجود ہوں تب بھی آپ کی زندگی مکمل ہے جیسے صرف گیندوں سے ہی جگ مکمل تھا۔۔"
پروفیسر صاحب نے بات جاری رکھی
"کنکریاں آپ کی زندگی کے چھوٹے چھوٹے حصے ہیں جیسی نوکری،گھر اور گاڑی وغیرہ اور ریت آپ کی زندگی کے باقی وہ تمام حصے جو ان چیزوں کے علاوہ ہیں۔۔۔ اگر آپ جگ میں ریت پہلے رکھتے تو گیندوں اور کنکریوں کے لیے جگہ نہ بچتی زندگی میں بھی ایسا ہی ہے اگر آپ پہلے غیر اہم چیزوں کو سامنے رکھیں گے تو اہم چیزوں کے لیے آپ کی زندگی میں کوئی جگہ نہیں بچے گی۔ہمیشہ ان چیزوں پر پہلے توجہ دیں جو آپ کی حقیقی خوشیاں ہیں۔"
انھوں نے بات جاری رکھی
"
۔اپنے بچوں ،اپنی بیوی اپنے والدین کے ساتھ وقت گزاریں۔ بیوی بچوں کو باہر کھانے پر لے کر جائیں۔ کھیل کے لیے وقت نکالیں ۔۔ کبھی گھر کے کاموں میں بیوی کی مدد کریں۔
چھوٹی چھوٹی گیندوں کی جانب پہلے توجہ دیں انھیں پہلے جگ میں ڈالیں یعنی اپنی زندگی کی ترجیحات پر نظر دوڑائیں اور اہم چیزوں کو پہلے سامنے رکھیں اور ریت کو بعد میں رکھیں غیر اہم چیزوں کو بعد میں رکھیں۔"
ایک طالب علم نے ہاتھ بلند کیا
"سر میرا ایک سوال ہے گیند، کنکریاں اور ریت کا تو پتا چل گیا لیکن یہ جوس کے ڈبوں کا ہماری زندگی میں کیا کردار ہے؟"
"مجھے بہت خوشی ہوئی کہ تم نے یہ سوال کیا"۔۔پروفیسر صاحب نے مسکرا کر جواب دیا۔۔۔
"جوس کے دو ڈبوں نے بھرے ہوئے جگ میں جذب ہو کر دکھا دیا کہ آپ کی زندگی کتنی ہی مکمل یا کتنی ہی مصروف کیوں نا ہو پھر بھی آپ کے پاس دو گھڑی دوستوں کے ساتھ بیٹھ کر جوس پینے کا وقت نکل ہی آتا ہے۔"‬